تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
TT

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
تیونس میں صدر جمہوریہ کے دفتر میں ایک نئے استعفیٰ نے یکے بعد دیگرے استعفوں کی وجوہات کے بارے میں شدید سیاسی بحث ومباحثے کو جنم دے دیا ہے کیونکہ صدر قیس سعید کی پانچ سالہ میعاد میں سے ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصے میں اب تک آٹھ لوگوں نے استعفی دیا ہے۔

آخری بار استعفی دینے والے اسماعیل البدیوی ہیں جو صدر جمہوریہ کے دفتر سے منسلک تھے اور انہوں نے نومبر 2019 میں یہ عہدہ سنبھالا تھا۔

اگرچہ مستعفی ہونے والے افراد عام طور پر اپنی علیحدگی کی وجوہات کے بارے میں بیان دینے سے گریز کرتے آرہے ہیں اور یہ کہنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں کہ یہ ذاتی معاملات کی وجہ سے ہے لیکن تیونسی کے متعدد سیاست دانوں کا دعوی ہے کہ اس کے کچھ حصہ کا تعلق اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ معاملات کرنے میں صدر کے تجربے کی کمی سے ہے اور خاص طور پر ان سیاسی اور سماجی بحرانوں کی روشنی میں جن کا تعلق مقامی منظر نامے سے ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے

ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
TT

ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے

ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)

ترک نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے آج (بروز جمعہ) اطلاع دی ہے کہ ترک حکام نے تنظیم "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ زیر حراست افراد انقرہ میں عبادت گاہوں، گرجا گھروں اور عراقی سفارت خانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔

ایجنسی نے اسی سے متعلقہ سیاق و سباق میں رپورٹ کیا ہے کہ ترکیا کی وزارت دفاع نے "کردستان لیبر" پارٹی کے 10 عسکریت پسندوں کو "قتل کرنے" کا اعلان کیا، جن میں سے دو شمالی عراق کے علاقے قندیل میں اور باقی 8 افراد کو شمالی شام میں "فرات شیلڈ" آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]