الکاظمی نے امارات میں عراق کے رخ کو اپنے عرب اطراف کی طرف تقویت بخشی ہے

ابو ظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کو کل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ابو ظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کو کل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

الکاظمی نے امارات میں عراق کے رخ کو اپنے عرب اطراف کی طرف تقویت بخشی ہے

ابو ظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کو کل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ابو ظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کو کل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اپنے ملک کے رخ کو اپنے عرب گردونواح کے ممالک کی طرف بڑھانے کی کو کشش کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کل انہوں نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ابو ظہبی میں ابوظہبی کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید آل نہیان سے ملاقات کی ہے اور دبئی میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم سے بھی ملاقات کی ہے۔

الکاظمی کی متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور اور باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ عراق کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور شیخ محمد بن زید نے عراقی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کا دورہ متحدہ عرب امارات اور عراق کے مابین پل کو مضبوط کرے گا اور ہمارا عراق ہمارے دل میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔

اسی سلسلہ میں الکاظمی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات خطے میں کامیابی کی کہانی تیار کرنے میں کامیاب رہا ہے اور عراق اس تجربے سے فائدہ اٹھانے کے لئے کوشاں ہے۔(۔۔۔)

پیر 23 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 05 اپریل 2021ء شماره نمبر [15469]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]