الکاظمی: غیر ملکی مداخلت دہشت گردی کی ایک شکل ہے

عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کو گزشتہ روز بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کو گزشتہ روز بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

الکاظمی: غیر ملکی مداخلت دہشت گردی کی ایک شکل ہے

عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کو گزشتہ روز بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کو گزشتہ روز بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے گزشتہ روز اپنے ملک کو درپیش دہشت گردی کے چیلینوں کی نئے اقسام کے بارے میں بات کی ہے۔

انہوں نے انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی سائنسی کانفرنس میں خطاب کے دوران کہا ہے کہ اب ہمیں دہشت گردی کی دوسری اقسام کا سامنا ہے جیسے کہ سرحدوں اور سرحدی راستوں کو کنٹرول کرنا ہے، بدعنوانی کا مقابلہ کرنا، بے قابو ہتھیاروں کو قابو کرنا اور غیر ملکی مداخلت کو روکنا ہے اور یہ بھی کہا کہ حکومت کی کوششیں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں توسیع کرنا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب ملک کی اعلی ترین انتظامی انتظامیہ کے سربراہ نے اس نوعیت کے دہشت گردی کے چیلنجوں کی بات کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 11 اپریل 2021ء شماره نمبر [15475]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]