مصر اور سوڈان نے ڈیم کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے سلسلہ میں ایتھوپیا کی پیش کش کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/2915831/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%DA%88%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4
مصر اور سوڈان نے ڈیم کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے سلسلہ میں ایتھوپیا کی پیش کش کو کیا مسترد
4 اپریل کو کنشاسا مذاکرات کے دوران سوڈان، مصر اور ایتھوپیا کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
مصر اور سوڈان نے ایتھوپیا کی اس پیش کش کو مسترد کردیا ہے جس میں خرطوم اور قاہرہ کو جولائی اور اگست کے مہینوں کے دوران مقررہ نہضہ ڈیم کو دوسری بار بھرنے کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کی بات کی گئی ہے اور اسی طرح آپریشن کے عمل سے متعلق تکنیکی معلومات سے آگاہ کرنے کی بھی بات کی گئی ہے۔
جبکہ خرطوم نے ایتھوپیا کے ان ارادوں پر سوال اٹھاتے ہوئے پابند قانونی معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت پر اصرار کیا ہے جس کے بارے میں کہا ہے کہ یہ سوڈان اور اس کے اسٹریٹیجک منصوبوں کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور مصری وزارت آبپاشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایتھوپیائی پیش کش میں دھوکے بھی شامل ہیں اور اس سے مذاکرات کے دوران حقیقت کی وضاحت نہیں ہو پا رہی ہے اور یہ بھی خیال کیا گیا ہے کہ ایتھوپیا کی پیش کش کو قبول کرنا دوسری بار بھرنے کے سلسلہ میں مصر کی طرف سے توثیق سمجھا جائے گا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)