عون نے جنوبی سرحدی حکم نامہ پر دستخط کو منجمد کردیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2920116/%D8%B9%D9%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%85-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%AE%D8%B7-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%86%D8%AC%D9%85%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
عون نے جنوبی سرحدی حکم نامہ پر دستخط کو منجمد کردیا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کو گزشتہ روز شام کے سفیر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
عون نے جنوبی سرحدی حکم نامہ پر دستخط کو منجمد کردیا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کو گزشتہ روز شام کے سفیر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان کے صدر مائل عون نے ایک ایسے حکم نامہ پر دستخط کرنے سے منع کردیا ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ متنازعہ جنوبی معاشی زون میں لبنان کے مطالبات میں اضافہ ہوگا اور یہ ایک ایسا اچانک اقدام ہے جو اس فائل سے متصادم ہے جس نے مستعفی حکومت کے وزیروں اور اس کے صدر حسان دیاب کے مابین اپنا راستہ اختیار کیا ہے۔
اگرچہ عون کے ذریعہ لیا گیا سرکاری جواز کا معاملہ قانون سازی اور مشاورت کمیشن کی رائے پر مبنی کابینہ کے اجلاس کے دوران اس فرمان کی منظوری کی ضرورت کی طرف محول کیا گيا ہے لیکن عون کے مخالفین نے تجزیہ یہ کیا ہے کہ وہ نگراں حکومت کو بحال کرنے اور اس اسرائیلی غصہ کو پرسکون کرنے کے لئے مسئلے کو ملتوی کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں مذاکرات کو روکنے کی دھمکی دی گئی تھی اور اس سے قبل لبنان نے اس رقبہ سے زیادہ حصہ کا مطالبہ کیا تھا جس کا مطالبہ وہ گزشتہ حکم نامہ میں کیا کرتا تھا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)