ایران میں افزودگی کے اضافہ کی وجہ سے سعودی عرب اور یورپ میں تشویش کا ماحول

ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

ایران میں افزودگی کے اضافہ کی وجہ سے سعودی عرب اور یورپ میں تشویش کا ماحول

ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ایک طرف سعودی عرب اور دوسری طرف 2015 میں بڑی طاقتوں اور ایران کے مابین "جوہری معاہدے" میں شامل تین یورپی ممالک نے ایران کی یورینیم کی تقویت کو 60 فیصد تک بڑھانے کے حالیہ فیصلے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کا اعلان بین الاقوامی مذاکرات کے موقع پر ہوا ہے جس کا آغاز آج بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان معاہدے کو بحال کرنے کے سلسلہ میں ویانا میں ہونا ہے۔

سعودی عرب نے وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کو افزودگی کی شرح کو 60 فیصد تک بڑھانے کے اعلان کو پرامن استعمال کے لئے ایک خاص پروگرام قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 03 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 15 اپریل 2021ء شماره نمبر [15479]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]