کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2920996/%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D8%AC%D8%A4%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤ
ابو الغیط کو کل لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لیگ کی میڈیا آفس)
لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جان کوبیش نے گزشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط اور مصری وزیر خارجہ سامح شكری کے ساتھ لیبیا میں کرائے کے فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کی فائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور اس دوران نئے ایگزیکٹو اتھارٹی کی حمایت جاری رکھنے کے پہلوؤں کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی ہے اور اسی طرح اگلے ہفتے لیبیا کے سلسلہ میں کوآرٹیٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
کوبیس، ابو الغیط اور شکری کی گفتگو میں ان مجموعی پیشرفتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو لیبیا کے اندر سیاسی، سلامتی اور معاشی میدانوں میں ہوئیں ہیں اور خاص طور پر جنیوا میں دستخط کیے گئے جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ حقوق اور اقدامات کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)