کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2920996/%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D8%AC%D8%A4%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤ
ابو الغیط کو کل لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لیگ کی میڈیا آفس)
لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جان کوبیش نے گزشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط اور مصری وزیر خارجہ سامح شكری کے ساتھ لیبیا میں کرائے کے فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کی فائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور اس دوران نئے ایگزیکٹو اتھارٹی کی حمایت جاری رکھنے کے پہلوؤں کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی ہے اور اسی طرح اگلے ہفتے لیبیا کے سلسلہ میں کوآرٹیٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
کوبیس، ابو الغیط اور شکری کی گفتگو میں ان مجموعی پیشرفتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو لیبیا کے اندر سیاسی، سلامتی اور معاشی میدانوں میں ہوئیں ہیں اور خاص طور پر جنیوا میں دستخط کیے گئے جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ حقوق اور اقدامات کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔