کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2920996/%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D8%AC%D8%A4%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤ
ابو الغیط کو کل لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لیگ کی میڈیا آفس)
لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جان کوبیش نے گزشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط اور مصری وزیر خارجہ سامح شكری کے ساتھ لیبیا میں کرائے کے فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کی فائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور اس دوران نئے ایگزیکٹو اتھارٹی کی حمایت جاری رکھنے کے پہلوؤں کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی ہے اور اسی طرح اگلے ہفتے لیبیا کے سلسلہ میں کوآرٹیٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
کوبیس، ابو الغیط اور شکری کی گفتگو میں ان مجموعی پیشرفتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو لیبیا کے اندر سیاسی، سلامتی اور معاشی میدانوں میں ہوئیں ہیں اور خاص طور پر جنیوا میں دستخط کیے گئے جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ حقوق اور اقدامات کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)