عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ایک خونی بم دھماکے اور اس اس سے چند گھنٹے قبل عراق کے کردستان علاقے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں متعدد باہمی حملوں کی وجہ سے عراق میں تشدد کی لہروں کی واپسی کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے جس کا مقصد ملک میں اوراق کو خلط ملط کرنا ہے۔

صدر سٹی میں ایک پرہجوم مقبول بازار میں ہونے والے دھماکے سے وہاں کے رہائشیوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے جہاں سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے چاروں طرف ایک محاصرہ لگآ دیا ہے اور اس کے داخلی راستے بند کردیئے ہیں اور سول ڈیفنس فورسز آگ بجھانے اور زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لئے پہنچ گئیں ہیں اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اس دھماکے میں 4 افراد کی ہلاکت کے بارے میں بتایا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس سے مادی نقصان کے علاوہ ایک ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]