ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے کورونا کے خلاف جنگ میں پیدا ہوئی رکاوٹ

کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے کورونا کے خلاف جنگ میں پیدا ہوئی رکاوٹ

کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے دنیا بھر میں اس کورونا وبا کا مقابلہ کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو چکی ہے جس سے 30 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں اب تک تقسیم کی جانے والی ویکسین کی 90 فیصد خوراکیں امیر ممالک میں تھیں جبکہ غریب ممالک کو اپنی آبادی کے لئے کافی ویکسین حاصل کرنے کے سلسلہ میں طویل مہینوں اور شاید کئی سال انتظار کرنا پڑ سکتا ہے اور ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے دوبارہ یہ بات کہی ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں تیزی سے منصفانہ طور پر ویکسین کی تقسیم نہ صرف اخلاقی اور معاشرتی ذمہ داری ہے بلکہ وائرس کے نئے مرحلہ کو روکنے کے لئے یہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اس نئے مرحلہ سے ویکسینوں کے اثرات کالعدم ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 06 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 18 اپریل 2021ء شماره نمبر [15482]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]