متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہے

متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہے
TT

متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہے

متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہے
اماراتی کمپنی "مبادلہ پٹرولیم" نے بحیرہ روم میں اسرائیلی "تمار" قدرتی گیس فیلڈ کے حقوق کے حامل کمپنیوں کے حصوں کا ایک چوتھائی حصہ 1.1 بلین کے مقابلہ میں حاصل کیا ہے اور اس سلسلہ میں حتمی معاہدہ پر دستخط اگلے ماہ ہوگا۔

اسٹاک ایکسچینج کو دئے گئے کمپنی کے بیان کے مطابق ابو ظہبی میں قومی سرمایہ کاری کمپنی کا لازمی حصہ اماراتی کمپنی نے اسرائیلی "ڈیلک" گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے جس کی بنیاد پر بحیرہ روم میں اور شہر حیفا کے ساحل تمار قدرتی گیس فیلڈ کے حصوں کو فروخت کرنا ہوگا اور یہ اس فیلڈ کے 22 فیصد کے برابر ہے۔(۔۔۔)

منگل 15 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 27 اپریل 2021ء شماره نمبر [15491]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]