متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2946326/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%B1-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%D9%81%DB%8C%D9%84%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%DA%86%D9%88%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%D8%B5%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%DB%81%DB%92
متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہے
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
متحدہ عرب امارات اسرائیلی "تمار" گیس فیلڈ کے ایک چوتھائی حصہ کا مالک ہے
اماراتی کمپنی "مبادلہ پٹرولیم" نے بحیرہ روم میں اسرائیلی "تمار" قدرتی گیس فیلڈ کے حقوق کے حامل کمپنیوں کے حصوں کا ایک چوتھائی حصہ 1.1 بلین کے مقابلہ میں حاصل کیا ہے اور اس سلسلہ میں حتمی معاہدہ پر دستخط اگلے ماہ ہوگا۔
اسٹاک ایکسچینج کو دئے گئے کمپنی کے بیان کے مطابق ابو ظہبی میں قومی سرمایہ کاری کمپنی کا لازمی حصہ اماراتی کمپنی نے اسرائیلی "ڈیلک" گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے جس کی بنیاد پر بحیرہ روم میں اور شہر حیفا کے ساحل تمار قدرتی گیس فیلڈ کے حصوں کو فروخت کرنا ہوگا اور یہ اس فیلڈ کے 22 فیصد کے برابر ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)