ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں
TT

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں
کل ترکی نے مملکت سعودی عرب کو نئے مثبت اشارات بھیجے ہیں اور ساتھ ہی دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کی پیش کش بھی کی ہے اور یہ سب ایک مثبت ایجنڈا کے مطابق ہو نہا ہے۔

صدر رجب طیب اردوغان کے ترجمان ابراہیم کالین نے روئٹرز کو دیئے گئے بیانات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی سعودی عرب کے ساتھ اپنے ان تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کر رہا ہے جو سنہ 2018 میں اسطنبول یے اندر سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل کے بحران کے بعد کشیدہ ہو گیا تھا جبکہ ریاض نے اس حادثے میں ملوث افراد کے خلاف مستحکم اقدامات اور  کارروائیاں کیا ہے۔

اس حادثے سے متعلق ترک موقف کا ایک نتیجہ یہ سامنے آیا تھا کہ گزشتہ سال سعودی کاروباری افراد کے ذریعہ ترک سامان کا غیر سرکاری بائیکاٹ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے تجارت کی مقدار میں 98 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔(۔۔۔)

منگل 15 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 27 اپریل 2021ء شماره نمبر [15491]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]