ہندوستان میں متاثرین کی ریکارڈ شدہ تعداد جاری ہے

گزشتہ روز لاہور میں "کورونا" کی وجہ سے عائد پابندی پر پاکستانی فوج کو نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز لاہور میں "کورونا" کی وجہ سے عائد پابندی پر پاکستانی فوج کو نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ہندوستان میں متاثرین کی ریکارڈ شدہ تعداد جاری ہے

گزشتہ روز لاہور میں "کورونا" کی وجہ سے عائد پابندی پر پاکستانی فوج کو نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز لاہور میں "کورونا" کی وجہ سے عائد پابندی پر پاکستانی فوج کو نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ہندوستان میں گزشتہ روز چھٹے روز بھی کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا ہے اون ان کی تعداد 353 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور قومی ریکارڈ کے مطابق اموات کی تعداد 2812 تک پہنچ گئی ہے اور 192 ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے اور ہندوستان چوتھا ملک بن گیا جو اموات کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثر ملک بن گیا ہے اور حالیہ دنوں میں شمشان اتھارٹی اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر ٹیڈروس اذانوم گھبریئس نے پیر کے روز کہا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت ضروری سامان پیش کرنے میں اپنی پوری کوشش کررہا ہے اور خاص طور پر ہزاروں آکسیجن بوتلیں، موبائل فیلڈ ہسپتالوں اور لیبارٹری کے سامان مہیا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔

ایک طرف بین الاقوامی امداد ہندوستان پہنچنا شروع ہوگئی ہیں تو دوسری طرف تکلیف دہ صورتحال میں اضافہ ہی ہو رہا ہے اور عالمی ادارۂ صحت نے اس مہاماری صورتحال سے سبق حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو اس ماہ کے وسط سے ہندوستان میں ہو رہا ہے جہاں بیشتر بڑے شہروں میں انفیکشن کی شدت کے لحاظ سے وائرس قابو سے باہر ہوچکا ہے اور اس نئی لہر سے نمٹنے کے لئے صحت کی انتظامیہ فیل ہو چکی ہے جس کی وجہ سے انسانیت کی تباہی کا منضر سامنے ہے جسے ادارۂ صحت نے بغیر سرحدوں کے ڈاکٹروں کی صورتحال قرار دی ہے اور اسے وبائی امراض کے اندر ایک وبائی بیماری کے مترادف قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 16 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 28 اپریل 2021ء شماره نمبر [15492]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]