سعودی عرب اور خلیجی میں ولی عہد شہزادہ کی گفتگو کا ہوا خیر مقدم

انٹرویو کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
انٹرویو کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
TT

سعودی عرب اور خلیجی میں ولی عہد شہزادہ کی گفتگو کا ہوا خیر مقدم

انٹرویو کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
انٹرویو کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
سعودی عرب اور خلیجی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے پرسو رات ہونے والی ٹیلی ویژن گفتگو کے سلسلہ میں کئے جانے والے ردعمل کے درمیان ماہرین کا خیال ہے کہ ولی عہد کے ذریعہ انکشاف کردہ مستقبل کے منظرناموں کی تفصیلات میں آنے والے سالوں میں ایک جامع متوقع ترقیاتی اقدام کی پیش گوئی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ "وژن" منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ولی عہد شہزادہ کی توجہ اس بات کی طرف اشارہ ملتا ہے کہ یہ نشاندہی شدہ منصوبے اور پروگرام کامیاب ہوں گے اور اب تک جو نتیجے آئے ہیں وہ سب مثبت اشارے کے نتائج ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب سعودی ولی عہد شہزادہ نے کہا کہ ہم 2025 میں بہت ساری تعداد کو پورا کلیں گے اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم 2030 میں زیادہ سے زیادہ تعداد حاصل کر سکیں گے اور سعودی مجلس شوری کے ماہرین اور اراکین کا کہنا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے ذریعہ انکشاف کردہ وہ اشارے جو اپنے اہداف اور مستقبل کے رجحانات سے تجاوز کر گئے ہیں ان سے "ملک کے وژن 2030" پروجیکٹ کی پختگی میں ایک اعلی درجے کا انکشاف ہوتا ہے جس کا مقصد وسائل کی تنوع پر مبنی معاشی تبدیلی اور دہائیوں تک تیل پر مبنی جمع ڈھیر کو تحلیل کرنا ہے اور یہ بھی تیز رفتار منصوبہ بندی کے ذریعہ کرنا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]