باقی فائلوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے برہم صالح اربیل پہنچ چکے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2954746/%D8%A8%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%B1%DB%81%D9%85-%D8%B5%D8%A7%D9%84%D8%AD-%D8%A7%D8%B1%D8%A8%DB%8C%D9%84-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%86%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
باقی فائلوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے برہم صالح اربیل پہنچ چکے ہیں
اربیل میں عراق کے صدر جمہوریہ برہم صالح کا استقبال کرتے ہوئے کردستان ریجن کے صدر نیجروان بارزانی کو دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
باقی فائلوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے برہم صالح اربیل پہنچ چکے ہیں
اربیل میں عراق کے صدر جمہوریہ برہم صالح کا استقبال کرتے ہوئے کردستان ریجن کے صدر نیجروان بارزانی کو دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
گزشتہ روز عراقی صدر برہم صالح نے کردستان خطے کے دارالحکومت اربیل کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے کرد رہنماؤں کے ساتھ آئین اور ایران اور ترکی جیسے پڑوسی ممالک کی موقف سے متعلق فائلوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور نیز کرد خانہ کا بندوبست کرنے پر کام کرنے کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ صالح نے خطے میں تینوں ایوان صدر (خطے کے صدر نیجروان بارزانی، علاقائی حکومت کے سربراہ مسرور بارزانی اور علاقائی پارلیمنٹ کی خاتون سربراہ ریواز فائق) سے ملاقات کی ہے اور بغداد اور ایربل ان کے مابین زیر التواء اہم امور پر تبادلۂ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ ان بحران کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے جن سے کرد گھر کے تعلقات ہی خطرے میں پڑ جائیں خاص طور پر کردستان کی ڈیموکریٹک پارٹی کے تعلقات کردستان کی قومی اتحاد کے ساتھ ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)