چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2954751/%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%86%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%AC-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AE%D8%A7%D8%AA%D9%85%DB%81
چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہ
بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہ
بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
دونوں بڑی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی قانون سازوں نے پرسو شام اپنے گہرے داخلی اختلافات پر قابو پالیا ہے اور بڑھتے ہوئے چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کے لئے صدر جو بائیڈن کے موقف کی حمایت میں متحد ہو گئے ہیں اور بائیڈن نے کانگریس میں دی جانے والی اپنی پہلی تقریر میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور انہوں نے 21 ویں صدی کو جیتنے کے لئے امریکہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے چینی مقابلہ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔
ایک غیر معمولی اجلاس میں ری پبلیکنز نے چین کے بارے میں صدر کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے اور بحر الکاہل کے خطے میں ایک مضبوط فوجی موجودگی کو برقرار رکھنے کے سلسلہ میں صدر کے عہد وپیمان کو سننے کے وقت بہت تیزی سے اسے سراہا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ چین کے ساتھ کسی بھی طرح کے تصادم کا آغاز ابھی نہیں ہوا ہے بلکہ محاذ آرائی سے بچنے کے لئے یہ کیا جا رہا ہے جیسا کہ بائیڈن نے کہا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)