خامنئی ظریف سے مخاطب: آپ کے بیانات دشمنوں کے الفاظ کا اعادہ ہے

گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

خامنئی ظریف سے مخاطب: آپ کے بیانات دشمنوں کے الفاظ کا اعادہ ہے

گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی رہنما علی خامنئی نے جنرل قاسم سلیمانی کے کردار اور خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچانے کے بارے میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے بیانات پر کڑی تنقید کی ہے اور انہوں نے ان کے بیانات کو دشمنوں اور امریکیوں کی باتوں کو دہرانے والا قرار دیا ہے۔

خامنئی نے ظریف کی افشا ہونے والی آڈیو پر اپنے پہلے تبصرے میں اپنے افسوس اور حیرت کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ان کے ملک کی خارجہ پالیسی وزارت خارجہ کے ذریعہ طے نہیں ہوتی ہے بلکہ وہ خارجہ پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کام کرتی ہے۔

خامنئی نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ایسے بیانات نہیں دینے چاہئے جن سے دشمنوں کے الفاظ کے تکرار ہونے کا اشارہ مل رہا ہوخواہ قدس فورس کے بارے میں ہو اور جنرل سلیمانی کے بارے میں ہو اور ہمیں ایسی بات نہیں کرنی چاہئے جن سے معلوم ہوتا ہو کہ ہم ملکی پالیسیوں کو قبول نہیں کرتے ہیں اور دشمنوں کو خوش کردیں۔(۔۔۔)

پیر 21 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 03 مئی 2021ء شماره نمبر [15497]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]