لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کی حکومت نے گزشتہ روز طرابلس میں ایک ایسے اعلی عہدے دار ترک وفد کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران ترکی سے لیبیا کے علاقوں سے اپنی افواج اور اپنے سے وابستہ کرائے کے فوجوں کو واپس لینے کے کا دوبارہ مطالبہ کیا ہے جس میں وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو، وزیر دفاع خلوصی اکار، آرمی چیف آف اسٹاف یشار جولار اور انٹیلی جنس چیف ہاکان فیدان شامل تھے۔

چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد اور وزیر خارجہ نجلاء المنقوش کی موجودگی میں لیبیا کی عبوری حکومت کی قومی اتحاد کے سربراہ عبد الحميد دبيبہ کے ساتھ جاویش اوغلو اور اکار کی ہونے والی بات چیت میں حکومت کے سابق سربراہ فائز السراج کے ساتھ ہونے والی ترک صدر رجب طیب اردوگان کی افہام وتفہیم اور ان کا انجام سرفہرست رہا ہے۔(۔۔۔)

منگل 22 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 04 مئی 2021ء شماره نمبر [15498]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]