"کیپیٹل بمباری" ویڈیو کی وجہ سے ایران کو پابندیاں جاری رکھے جانے کا خطرہ لاحق ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2959691/%DA%A9%DB%8C%D9%BE%DB%8C%D9%B9%D9%84-%D8%A8%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%88%DB%8C%DA%88%DB%8C%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%D9%84%D8%A7%D8%AD%D9%82-%DB%81%DB%92
"کیپیٹل بمباری" ویڈیو کی وجہ سے ایران کو پابندیاں جاری رکھے جانے کا خطرہ لاحق ہے
پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران کی پابندیوں کو برقرار رکھنے کے سلسلہ میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں موجود امریکی کانگریس کے قانون سازوں کے مطالبات بڑھ گئے ہیں اور یہ اس وقت ہوا ہے جب ایرانی پاسداران کی طرف سے ایک پروپیگنڈا ویڈیو گردش کی گئی ہے جس میں کیپیٹل کی عمارت کو جعلی بمباری کے ذریعہ اڑانے کی تصویر پیش کی گئی ہے۔
ریپبلکن سینیٹر پیٹ ٹومی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے مرکزی مذاکرات کار نے اعتراف کیا ہے کہ انقلابی پاسداران ہی تہران میں فیصلے کر رہے ہیں اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران ایک من گھڑت ویڈیو دکھا رہا ہے جس میں انقلابی گارڈز دارالحکومت کو دھماکے سے اڑا رہے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔