بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی الرٹ اور عرب اور بین الاقوامی مذمت

پرسو شب مسجد اقصی میں فلسطینیوں اور قابض فوجیوں کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شب مسجد اقصی میں فلسطینیوں اور قابض فوجیوں کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی الرٹ اور عرب اور بین الاقوامی مذمت

پرسو شب مسجد اقصی میں فلسطینیوں اور قابض فوجیوں کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شب مسجد اقصی میں فلسطینیوں اور قابض فوجیوں کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے درمیان اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے صحنوں اور شیخ جراح محلے میں ایک طویل رات کے وسیع محاذ آرائی کے بعد مقدس شہر میں گزشتہ روز علاقائی اور بین الاقوامی جماعتوں کی ثالثی کے نتیجہ میں عارضی طور پر پرسکون ماحول دیکھا گیا ہے۔

ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ عرب ممالک اور سر فہرست مصر اور اقوام متحدہ اور یوروپی یونین جیسے بین الاقوامی ادارے صورت حال کو پرسکون کرنے کی کوشش میں فریقین کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں اور ان ذرا‏ئع نے مزید کہا ہے کہ نتیجہ کے طور پر یہ بات طے پائی ہے کہ بحران کو ختم کرنا ہوگا اور اسی وجہ سے اسرائیل نے مسجد اقصی کو دوبارہ کھول دیا ہے تاہم ممکنہ طور پر نئی شدت پسندی کے اشارے میں اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایوو کوچوی نے اپنی افواج کو بیت المقدس، مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں محاذ آرائی کے لئے تیار رہنے کا حکم دیا ہے جہاں مظاہرے دوبارہ شروع ہو گئے ہیں اور اسرائیلی الرٹ کے دوران جلانے والے غبارے چھوڑے گئے ہیں۔

فلسطین کی درخواست پر عرب لیگ نے قاہرہ میں جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر کی موجودگی میں  کل (پیر) کو مستقل مندوبین کی سطح پر اپنی کونسل کا غیر معمولی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی سربراہی قطر کی ہے جو موجودہ لیگ کونسل کا صدرہے۔(۔۔۔)

اتوار 27 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 09 مئی 2021ء شماره نمبر [15503]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]