عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہے


ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہے


ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی "سینوفارم" ویکسین کو ترقی پذیر ممالک کے لئے سب سے موزوں قرار دیا گیا ہے کیونکہ اسے ریفریجریٹر کے اس عام درجۂ حرارت میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے جو 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتی ہے اور اس خصوصیت کے علاوہ اسے ذخیرہ کرنے میں کسی بھی قسم کی پریشانی ویکسین شیشی پر حفاظتی لیبل کے ذریعہ سامنے آجاتی ہے اور یہ چینی ویکسین کی ایک انوکھی خصوصیت ہے اور باد رہے کہ یہ ساری معلومات عالمی ادارۂ صحت میں وبائیات کے ماہر ڈاکٹر امجد الخولی نے دی ہے۔

الشرق الاوسط کو خصوصی بیانات دیتے ہوئے الخولی نے کہا ہے کہ "سینوفارم" ویکسین پہلی ویکسین ہے جس کے شیشے پر ایک چھوٹا سا اسٹیکر لگا ہوا ہے جس کا رنگ گرمی کی وجہ سے تبدیل ہو جاتا ہے جس سے صحت کے کارکنوں کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ اس ویکسین کو محفوظ طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔(۔۔۔)

پیر 28 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 10 مئی 2021ء شماره نمبر [15504]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]