اقصی میں ہوئیں چھڑپیں اور غزہ پر حملہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2966546/%D8%A7%D9%82%D8%B5%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%DA%86%DA%BE%DA%91%D9%BE%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور مسجد اقصیٰ میں نئی جھڑپوں کا معاملہ سامنے آیا ہے اور غزہ پٹی میں دونوں جانب سے حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں اور اسی وقت علاقائی ممالک اور بین الاقوامی پارٹیاں اس صورتحال کو پُرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ یہ کھلی عام محاذ آرائی میں تبدیل نہ ہوجائے۔
مسجد اقصیٰ میں نمازی اس اسرائیلی پولیس کے ساتھ متصادم ہوئے ہیں جنہوں نے صوتی بم اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے اندرون اور بیرون میں تصادم کی کیفیت پیدا ہو گئی اور سنیچر کی شام سے ہی مشرقی بیت المقدس میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک سو سے زیادہ زخمیوں کی تعداد ریکارڈ کی گئی ہے اور فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے اتوار کے روز صبح سویرے غزہ پٹی میں حماس کے ایک مقام کو نشانہ بنایا تھا اور ایک طیارے نے پٹی کے نواح میں القسام بریگیڈس کی نگرانی کے ایک مقام پر بمباری کی تھی۔(۔۔۔)
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزاماتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814881-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)