اقصی میں ہوئیں چھڑپیں اور غزہ پر حملہ

شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اقصی میں ہوئیں چھڑپیں اور غزہ پر حملہ

شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور مسجد اقصیٰ میں نئی ​​جھڑپوں کا معاملہ سامنے آیا ہے اور غزہ پٹی میں دونوں جانب سے حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں اور اسی وقت علاقائی ممالک اور بین الاقوامی پارٹیاں اس صورتحال کو پُرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ یہ کھلی عام محاذ آرائی میں تبدیل نہ ہوجائے۔

مسجد اقصیٰ میں نمازی اس اسرائیلی پولیس کے ساتھ متصادم ہوئے ہیں جنہوں نے صوتی بم اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے اندرون اور بیرون میں تصادم کی کیفیت پیدا ہو گئی اور سنیچر کی شام سے ہی مشرقی بیت المقدس میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک سو سے زیادہ زخمیوں کی تعداد ریکارڈ کی گئی ہے اور فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے اتوار کے روز صبح سویرے غزہ پٹی میں حماس کے ایک مقام کو نشانہ بنایا تھا اور ایک طیارے نے پٹی کے نواح میں القسام بریگیڈس کی نگرانی کے ایک مقام پر بمباری کی تھی۔(۔۔۔)

پیر 28 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 10 مئی 2021ء شماره نمبر [15504]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]