اقصی میں ہوئیں چھڑپیں اور غزہ پر حملہ

شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اقصی میں ہوئیں چھڑپیں اور غزہ پر حملہ

شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شیخ جراح محلے کی رہائشی سمیرہ دجانی کو 1956 میں ایک ہی گھر سے اپنے والد اور بہن بھائیوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور مسجد اقصیٰ میں نئی ​​جھڑپوں کا معاملہ سامنے آیا ہے اور غزہ پٹی میں دونوں جانب سے حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں اور اسی وقت علاقائی ممالک اور بین الاقوامی پارٹیاں اس صورتحال کو پُرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ یہ کھلی عام محاذ آرائی میں تبدیل نہ ہوجائے۔

مسجد اقصیٰ میں نمازی اس اسرائیلی پولیس کے ساتھ متصادم ہوئے ہیں جنہوں نے صوتی بم اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے اندرون اور بیرون میں تصادم کی کیفیت پیدا ہو گئی اور سنیچر کی شام سے ہی مشرقی بیت المقدس میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک سو سے زیادہ زخمیوں کی تعداد ریکارڈ کی گئی ہے اور فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے اتوار کے روز صبح سویرے غزہ پٹی میں حماس کے ایک مقام کو نشانہ بنایا تھا اور ایک طیارے نے پٹی کے نواح میں القسام بریگیڈس کی نگرانی کے ایک مقام پر بمباری کی تھی۔(۔۔۔)

پیر 28 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 10 مئی 2021ء شماره نمبر [15504]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]