سوڈانی وزیر: پیرس کانفرنس ہماری بین الاقوامی تنہائی کا ایک پُر اثر اختتام ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2968406/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%B1%D8%B3-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D9%86%D8%B3-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D9%86%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%D9%8F%D8%B1-%D8%A7%D8%AB%D8%B1-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D9%85-%DB%81%DB%92
سوڈانی وزیر: پیرس کانفرنس ہماری بین الاقوامی تنہائی کا ایک پُر اثر اختتام ہے
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر نے توقع کی ہے کہ اس ماہ پیرس میں منعقد ہونے والی سوڈان شراکت دار کانفرنس دنیا کے لئے ایک بہت بڑے اور قابل ذکر اعلان کے مانند ہوگی جس میں کہا جائے گا کہ سوڈان اپنی تین دہائی کی تنہائی کے بعد واپس آ چکا ہے۔
الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں عمر نے عبوری حکومت میں فوج اور شہریوں کے مابین تعلقات کو درپیش مشکلات کا اعتراف کیا ہے لیکن انھیں نارمل اور متوقع قرار دیا ہے اور انہوں نے اس کو تاریخی پیچیدگیوں سے منسوب کیا ہے جو سوڈان میں دونوں فریقوں کے تعلقات کے ساتھ باقی رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عبوری دور کا ماڈل نقائص سے پاک نہیں ہے۔۔۔ لیکن نقائص، تناؤ اور عدم اعتماد کے باوجود منتقلی کے لئے شراکت ضروری ہے۔
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)