راکٹ کی وجہ سے کشیدگی میں ہوا اضافہ اور بیت المقدس میں ابلتا ہوا ماحول

کل ایک ٹی وی کیمرا مین کو مسجد اقصی کے صحن میں ایک اسرائیلی پولیس اہلکار کے تعاقب میں گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ایک ٹی وی کیمرا مین کو مسجد اقصی کے صحن میں ایک اسرائیلی پولیس اہلکار کے تعاقب میں گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

راکٹ کی وجہ سے کشیدگی میں ہوا اضافہ اور بیت المقدس میں ابلتا ہوا ماحول

کل ایک ٹی وی کیمرا مین کو مسجد اقصی کے صحن میں ایک اسرائیلی پولیس اہلکار کے تعاقب میں گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ایک ٹی وی کیمرا مین کو مسجد اقصی کے صحن میں ایک اسرائیلی پولیس اہلکار کے تعاقب میں گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک طرف کشیدگی کا ماحول دیکھنے کو ملا ہے تو دوسری طرف اسرائیل اور حماس تحریک نے ایک دوسرے پر راکٹ کے ذریعہ حملہ کیا ہے اور اسرائیلی پولیس نے گولیوں، گیس اور صوتی بموں کے ذریعہ مسجد اقصیٰ اور اس کے آس پاس موجود فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہے اور یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جسے شدت پسند آباد کاروں نے مسجد پر حملہ کرنے کے لئے بنایا ہے۔

حماس کی القسام بریگیڈ نے غزہ اور الغلاف بستیوں کے قریب بیت المقدس اور عسقلان شہر پر سات راکٹوں سے بمباری کی ہے اور ان میں سے ایک آئرن گنبد پر جا گرا ہے اور اسرائیل نے بھی بمباری کا جواب غزہ پر حملہ کرکے دیا ہے جس میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جن میں 9 بچے اور القسام بریگیڈ کا ایک رہنماء محمد فیاض بھی شامل ہیں۔

ایک طرف بیت المقدس میں تناؤ پر قابو پانے کے لئے بین الاقوامی کوششیں جاری ہیں تو دوسری طرف تشدد کے بڑھنے سے اقوام متحدہ اور امریکہ کے سنگین خدشات میں اضافہ ہونے کی روشنی میں امریکہ نے سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری پیشرفتوں کے بارے میں کوئی موقف اختیار کرنے سے پہلے ذرا انتظار کرے۔

منگل 29 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 11 مئی 2021ء شماره نمبر [15505]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]