حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
TT

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
گزشتہ روز امریکی محکمۂ خزانہ نے حزب اللہ کے ان 7 مالیاتی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہے جنھیں اس نے "سائے بینکر" کے طور پر بیان کیا ہے اور ان پابندیوں کے تحت عزت یوسف عکار، ابراہیم علی ضاہر، عباس حسن غریب، مصطفی حبیب حرب، احمد یزبک، حسن شہید عثمان اور وحید محمود سیبیتی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزارت نے بتایا ہے کہ غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی کرنے والے دفتر نے بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے سات افراد اور "القرض الحسن" نامی اس کمپنی کو درج کیا ہے جسے حزب اللہ اپنے اڈے کے طور پر استعمال کرتی ہے اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابراہیم علی ضاہر حزب اللہ کی مرکزی مالیاتی اکائی کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہیں جو جماعت کے بجٹ اور عام اخراجات کی نگرانی کرتے ہیں اور اس میں گروپ کی دہشت گردی کی کارروائیوں کو مالی اعانت فراہم کرنا اور اس کے مخالفین کو ہلاک کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]