حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
TT

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
گزشتہ روز امریکی محکمۂ خزانہ نے حزب اللہ کے ان 7 مالیاتی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہے جنھیں اس نے "سائے بینکر" کے طور پر بیان کیا ہے اور ان پابندیوں کے تحت عزت یوسف عکار، ابراہیم علی ضاہر، عباس حسن غریب، مصطفی حبیب حرب، احمد یزبک، حسن شہید عثمان اور وحید محمود سیبیتی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزارت نے بتایا ہے کہ غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی کرنے والے دفتر نے بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے سات افراد اور "القرض الحسن" نامی اس کمپنی کو درج کیا ہے جسے حزب اللہ اپنے اڈے کے طور پر استعمال کرتی ہے اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابراہیم علی ضاہر حزب اللہ کی مرکزی مالیاتی اکائی کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہیں جو جماعت کے بجٹ اور عام اخراجات کی نگرانی کرتے ہیں اور اس میں گروپ کی دہشت گردی کی کارروائیوں کو مالی اعانت فراہم کرنا اور اس کے مخالفین کو ہلاک کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]