غزہ میں غیر معمولی جنگ کے سلسلہ میں بین الاقوامی انتباہاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2972311/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D8%B9%D9%85%D9%88%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81%D8%A7%D8%AA
غزہ میں غیر معمولی جنگ کے سلسلہ میں بین الاقوامی انتباہات
گزشتہ روز ایک فلسطینی خاتون کو اسرائیلی حملہ سے تباہ شدہ عمارت سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سلامتی کونسل غزہ پٹی کی صورتحال پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل ایک ہنگامی اجلاس کے دوران ان تینوں ممالک کے ذریعہ تجویز کردہ ایک بیان سامنے لانے کے سلسلہ میں ناکام ہو چکی ہے جنہوں نے اس اجلاس کے لئے دعوت دی ہے اور وہ تیونس، ناروے اور چین ہیں اور امریکہ نے کم از کم اس مرحلے پر بیان کے متن کو اپنانے سے گریز کیا ہے اور امریکی وفد بھیجنے سمیت تشدد کو روکنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا انتظار کیا ہے۔ اسی سلسلہ میں مشرق وسطی میں اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور ونسلینڈ نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں صورتحال ایک جامع جنگ کی طرف جارہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہر طرف کے رہنماؤں کو اس کشیدگی کو روکنے کی ذمہ داری لینی چاہئے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر گفتگو کرنے کے بعد اس شدت پسندی کے خاتمے کے فوری خاتمے کی امید ظاہر کی ہے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری توقع اور میری امید ہے کہ یہ کشیدگی بہت جلد ختم ہوجائے لیکن اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔