حماس نے سب سے دور ایئرپورٹ کو بنایا نشانہ اور اسرائیل نے ایک ہزار نشانہ کیا طے

غزہ شہر میں اسرائیلی حملہ کا نشانہ بنی ایک عمارت سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
غزہ شہر میں اسرائیلی حملہ کا نشانہ بنی ایک عمارت سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

حماس نے سب سے دور ایئرپورٹ کو بنایا نشانہ اور اسرائیل نے ایک ہزار نشانہ کیا طے

غزہ شہر میں اسرائیلی حملہ کا نشانہ بنی ایک عمارت سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
غزہ شہر میں اسرائیلی حملہ کا نشانہ بنی ایک عمارت سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ پٹی کے ساتھ سرحد پر ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تعینات کر دیا ہے کیونکہ یہاں پرسکون ہونے کے اشاروں کے بغیر چوتھے دن تک کشیدگی مسلسل جاری ہے۔

القسام بریگیڈز نے تمام بین الاقوامی ایئر لائنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی اسرائیلی ہوائی اڈے پر اپنی پروازیں نہ بھیجیں  اور یہ مطالبہ اردن کی سرحد کے قریب واقع رامون ایئرپورٹ پر ہونے والی بمباری کے چند ہی منٹ بعد کیا گیا ہے اور یہ ایئر پورٹ اب تک سب سے دور جگہ واقع ہے جہاں حماس کے میزائل پہنچے ہیں اور یہ برسوں پہلے آغاز کے بعد سے اب تک کا پہلا واقعہ ہے۔

یورپی ایئر لائنز نے "برٹش ایئرویز"، "ورجن اٹلانٹک"، "لوفتھانسا" اور "آئبیریا" کی طرح گزشتہ روز تل ابیب جانے والی اپنی پروازیں منسوخ کردی ہے اور امریکہ نے بھی غزہ سے راکٹ چلائے جانے کی وجہ سے احتیاط کے طور پر اسرائیل کے سفر سے گریز کیا ہے اور یہ اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے بین گوریون ایئرپورٹ پر تحفظات سے متعلق خدشات کے بعد ہوا ہے۔

پرسکون ہونے کی کوششوں کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل ایک ہزار اہداف سے زیادہ (حماس) پر براہ راست حملے جاری رکھے گا۔(۔۔۔)

جمعہ 02 شوال المعظم 1442 ہجرى – 14 مئی 2021ء شماره نمبر [15508]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]