سرخ لکیروں کی جنگ نے عام شہریوں اور ٹاوروں کو کچل کر رکھ دیا ہے

رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سرخ لکیروں کی جنگ نے عام شہریوں اور ٹاوروں کو کچل کر رکھ دیا ہے

رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
غزہ کی جنگ گزشتہ روز کشیدگی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس نے لوگوں اور پتھروں کو ایک ساتھ کچل کر رکھ دیا ہے جبکہ فلسطینیوں کے ساتھ جاری محاذ آرائی میں کسی حد تک فتح حاصل کرنے کے سلسلہ میں اسرائیل کے اصرار کی روشنی میں پرسکون ہونے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے ذریعہ کی جانے والے اس جرم نے جس میں 10 بچے اور خواتین ہلاک ہوئے ہیں فلسطینی علاقوں میں کشیدگی کے شعلے کو ہوا دی ہے اور حماس نے بھی تل ابیب اور رام اللہ کے قریب ایک بستی پر میزائل کے ذریعہ حملہ کیا ہے جبکہ غزہ پٹی پر اسرائیلی کے شدید فضائی حملے جاری ہیں اور ان حملوں میں اس الجلاء ٹاور کو تباہ کر دیا گیا ہے جہاں متعدد عرب اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے دفتر تھے اور اسرائیل نے یہ کہتے ہوئے عمارت کو تباہ کرنے کا جواز پیش کیا کہ اس میں حماس انٹلیجنس کا ہیڈکوارٹر موجود ہے۔

مغربی سفارتی ذرائع نے گزشتہ روز کہا ہے کہ جنگیں عام طور پر اس لئے ہوتی ہیں کہ ایک فریق یہ سمجھتا ہے کہ دوسرے فریق نے سرخ خطوں کو عبور کرلیا ہے اور پھر چھڑپوں کے اصولوں یا دوبارہ ایک نیا فارمولا نافذ کرنے کے لئے جنگ بڑھ جاتی ہے اور ذرا‏ئع نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سرخ لکیریں مسلط کرنے کی جنگ میں اکثر عام شہری پستے اور کچلے جاتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 شوال المعظم 1442 ہجرى – 16 مئی 2021ء شماره نمبر [15510]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]