سرخ لکیروں کی جنگ نے عام شہریوں اور ٹاوروں کو کچل کر رکھ دیا ہے

رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سرخ لکیروں کی جنگ نے عام شہریوں اور ٹاوروں کو کچل کر رکھ دیا ہے

رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
غزہ کی جنگ گزشتہ روز کشیدگی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس نے لوگوں اور پتھروں کو ایک ساتھ کچل کر رکھ دیا ہے جبکہ فلسطینیوں کے ساتھ جاری محاذ آرائی میں کسی حد تک فتح حاصل کرنے کے سلسلہ میں اسرائیل کے اصرار کی روشنی میں پرسکون ہونے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے ذریعہ کی جانے والے اس جرم نے جس میں 10 بچے اور خواتین ہلاک ہوئے ہیں فلسطینی علاقوں میں کشیدگی کے شعلے کو ہوا دی ہے اور حماس نے بھی تل ابیب اور رام اللہ کے قریب ایک بستی پر میزائل کے ذریعہ حملہ کیا ہے جبکہ غزہ پٹی پر اسرائیلی کے شدید فضائی حملے جاری ہیں اور ان حملوں میں اس الجلاء ٹاور کو تباہ کر دیا گیا ہے جہاں متعدد عرب اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے دفتر تھے اور اسرائیل نے یہ کہتے ہوئے عمارت کو تباہ کرنے کا جواز پیش کیا کہ اس میں حماس انٹلیجنس کا ہیڈکوارٹر موجود ہے۔

مغربی سفارتی ذرائع نے گزشتہ روز کہا ہے کہ جنگیں عام طور پر اس لئے ہوتی ہیں کہ ایک فریق یہ سمجھتا ہے کہ دوسرے فریق نے سرخ خطوں کو عبور کرلیا ہے اور پھر چھڑپوں کے اصولوں یا دوبارہ ایک نیا فارمولا نافذ کرنے کے لئے جنگ بڑھ جاتی ہے اور ذرا‏ئع نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سرخ لکیریں مسلط کرنے کی جنگ میں اکثر عام شہری پستے اور کچلے جاتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 شوال المعظم 1442 ہجرى – 16 مئی 2021ء شماره نمبر [15510]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]