داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے

داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے
TT

داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے

داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے
ترک حزب اختلاف نے صدر رجب طیب اردوگان پر قبل از وقت انتخابات کرانے کے لئے دوبارہ دباؤ ڈالا ہے اور ان کی حکومت کی جانب سے کورونا بحران اور اس کے معاشی انجام کی بد انتظامی پر تنقید بھی کیا ہے۔

عید الفطر کے موقع پر ایک پیغام میں اردوگان نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے مکمل بندش کے ساتھ پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہاں ایسے تاجر موجود ہیں جنھیں پابندی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے تو ہم ان سب سے معافی مانگتے ہیں۔

مستقبل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعظم احمد داود اوغلو نے تبصرہ کیا ہے کہ اردوگان کی معافی کی بات سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ الوداع ہوجائیں اور حکومت چھوڑ دیں، ہاں، بیلٹ بکس آئیں گے اور لوگ خراب نظم ونسق کے لئے بل لکھ دیں گے اور آپ (اردوگان اور ان کی پارٹی) چلے جائے گی اور بااہل لوگ آنے والے ہیں اور لوگوں کا چہرہ پھر مسکرا دے گا۔

اسی سلسلہ میں حزب اختلاف کے رہنما ریپبلکن پیپلز پارٹی کے صدر کمال کلچدار اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو معاف کردیتے ہیں لیکن میں ترکی کے لئے جلد انتخابات اور فوری انتخابات کا مطالبہ کرتا ہوں۔(۔۔۔)

پیر 05 شوال المعظم 1442 ہجرى – 17 مئی 2021ء شماره نمبر [15511]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]