امریکہ نے لیبیا کے مسلح اقدامات اور مداخلتوں کا کو کیا مسترد

امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

امریکہ نے لیبیا کے مسلح اقدامات اور مداخلتوں کا کو کیا مسترد

امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی انتظامیہ نے لیبیا میں ہونے والی تمام مسلح کارروائیوں اور مداخلتوں کو مسترد کیا ہے اور یہ اس ملاقات کے دوران کیا گیا ہے جس میں گزشتہ روز لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مشرق ادنی کے مساعد وزیر خارجہ جوی ہوڈ کی قیادت میں ایک امریکی وفد، لیبیا کی اتحادی حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ اور لیبیا کی صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی کی شرکت ہوئی ہے۔

ملاقات کے دوران ہوڈ نے تمام بیرونی مداخلت کو ختم کرنے اور لیبیا میں جنگ بندی کی تصدیق پر زور دیا ہے اور اسی طرح ہوڈ نے لیبیا کی خاتون وزیر خارجہ نجلاء المنقوش کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بیرونی مداخلت کے بغیر لیبیا میں انتخابات کروائے جانے پر زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ان کے ملک نے لیبیا کے امور میں کسی مسلح مداخلت کو مسترد کیا ہے اور اسی طرح فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کو بھی قسترد کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 شوال المعظم 1442 ہجرى – 19 مئی 2021ء شماره نمبر [15513]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]