کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف عراق میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف عراق میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد اور عراق کے وسطی اور جنوبی صوبوں میں "مجھے کس نے مارا؟" کے نعرے کے تحت بڑے مظاہرے دیکھے گئے ہیں جسے عوامی تحریک نے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف منظم کیا ہے۔
 
مظاہرین صوبوں سے دارالحکومت بغداد آئے ہیں اور "نیسور اسکوائر" سے "تحریر اسکوائر" کی طرف روانہ ہوئے ہیں اور انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کارکنوں کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔

مظاہرے میں تنازعہ یا تیز محاذ آرائی کے واقعات نہیں ہوئے ہیں جیسا کہ گزشتہ اوقات میں مظاہرین اور ان سیکیورٹی فورسز کے مابین ہوئے ہیں جنہوں نے تحریر اسکوائر اور جمہوریہ برج کے آس پاس کی سڑکوں کو بند کر دیا تھا  اور غیر مصدقہ اطلاعات بھی آرہے ہیں کہ مظاہرین نے پل سے قریب ایرانی سفارتخانے کے قریب پہنچنے کی کوشش کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 14 شوال المعظم 1442 ہجرى – 26 مئی 2021ء شماره نمبر [15520]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]