کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف عراق میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف عراق میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد اور عراق کے وسطی اور جنوبی صوبوں میں "مجھے کس نے مارا؟" کے نعرے کے تحت بڑے مظاہرے دیکھے گئے ہیں جسے عوامی تحریک نے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف منظم کیا ہے۔
 
مظاہرین صوبوں سے دارالحکومت بغداد آئے ہیں اور "نیسور اسکوائر" سے "تحریر اسکوائر" کی طرف روانہ ہوئے ہیں اور انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کارکنوں کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔

مظاہرے میں تنازعہ یا تیز محاذ آرائی کے واقعات نہیں ہوئے ہیں جیسا کہ گزشتہ اوقات میں مظاہرین اور ان سیکیورٹی فورسز کے مابین ہوئے ہیں جنہوں نے تحریر اسکوائر اور جمہوریہ برج کے آس پاس کی سڑکوں کو بند کر دیا تھا  اور غیر مصدقہ اطلاعات بھی آرہے ہیں کہ مظاہرین نے پل سے قریب ایرانی سفارتخانے کے قریب پہنچنے کی کوشش کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 14 شوال المعظم 1442 ہجرى – 26 مئی 2021ء شماره نمبر [15520]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]