"حشد" بغداد کے کچھ حصوں کو اپنے گھیرے میں لینے کی کوشش میں ہے

گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"حشد" بغداد کے کچھ حصوں کو اپنے گھیرے میں لینے کی کوشش میں ہے

گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراق کی خصوصی فورس کے ذریعہ پاپولر موبلائزیشن فورسز کے رہنما قاسم مصلح کی گرفتاری سے بغداد میں بے چینی کی فضاء عام ہو چکی ہے اور خاص طور پر گرین زون میں جہاں حکومت اور پارلیمنٹ واقع ہے۔

"حشد" میں ایران نواز ونگ سے وابستہ دھڑوں نے گرین زون کے کچھ حصوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور درمیانی اور ہلکے ہتھیاروں سے لیس ایک فوج کا سامنا کیا ہے تاکہ مصلح کی رہائی پر دباؤ ڈالا جاسکے لیکن حکومت اپنے موقف پر قائم ہے اور اسے رہا کرنے سے انکار کردیا ہے اور ان حملوں میں اس کے ملوث ہونے کے بارے میں معلومات کردش کر رہی ہیں جن مں انبار میں عین الاسد اڈے پر بمباری بھی شامل ہے جہاں بڑے پیمانے پر امریکی موجود ہیں۔

"عصائب اہل الحق" گروپ کے رہنما قیس خزعلی نے گزشتہ روز مطالبہ کیا ہے کہ وہ مصلح کو "حشد" سیکیورٹی کے حوالے کردے اور "ٹویٹر" پر یہ کہتے ہوئے لکھا ہے کہ قانونی اور فوجی سیاق وسباق سے باہر نکل کر اور اس انداز سے ایک آپریشن کے ذریعہ حشد کے مقبول رہنما کی گرفتاری کا مطلب اوراق کو خلط ملط کرنا ہے، سیکیورٹی صورتحال کو خراب کرنے کے لئے ایک خبیث کوشش ہے، انتخابات کو منسوخ کرنے کے لئے افراتفری پیدا کرنے کی بدنیتی ہے، ہنگامی حکومت تشکیل دینا ہے  اور آئین کو معطل کرنا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 15 شوال المعظم 1442 ہجرى – 27 مئی 2021ء شماره نمبر [15521]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]