صدارتی انتخابات میں شامی شہریوں کے الگ ہونے کے واقعات

گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

صدارتی انتخابات میں شامی شہریوں کے الگ ہونے کے واقعات

گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سرکاری فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں شامی شہری ملک کے صدر کو منتخب کرنے کے لئے پولنگ اسٹیشنوں کی طرف متوجہ ہوئے ہیں جبکہ شام کے شمال مغرب، شمال مشرق اور جنوب میں حزب اختلاف نے اس انتخاب کے بائیکاٹ کئے جانے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی صدر بشار الاسد کی فیصلہ کن فتح کی توق تو پہلے ہی سے ہے اور اس توقع کو تقویت اس وقت ملی جب انتخابات کی وجہ سے خود شامی شہریوں کی تقسیم میں شدت آگئی ہے۔

امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور اٹلی کے وزرائے خارجہ نے منگل - بدھ کی شب ایک بیان میں کہا ہے ہے کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوں گے اور انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غیرجانبدارانہ طور پر اسد حکومت کی طرف سے ایک بار پھر قانونی حیثیت حاصل کرنے کی کوشش کو مسترد کریں۔(۔۔۔)

جمعرات 15 شوال المعظم 1442 ہجرى – 27 مئی 2021ء شماره نمبر [15521]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]