بینسوڈا خرطوم میں البیشیر اور ان کے معاونین کو حوالے کرنے کے درپے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3004676/%D8%A8%DB%8C%D9%86%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7-%D8%AE%D8%B1%D8%B7%D9%88%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%BE%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
بینسوڈا خرطوم میں البیشیر اور ان کے معاونین کو حوالے کرنے کے درپے ہیں
دارفور خطے کے گورنر ارکو میناوی کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس یو این اے)
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا دارفور خطے میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لئے مطلوب افراد کو حوالہ کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے گزشتہ روز خرطوم پہنچی ہیں جن میں سرفہرست برطرف صدر عمر البشیر اور احمد ہارون ہیں اور ان کے ساتھ ملزم علی کوشیب بھی ہیں۔
بینسوڈا نے آئی سی سی کے تفتیشی کاروں کی ایک ٹیم کے ہمراہ جنگ متاثرین کی شہادتیں سننے کے لئے دارفور خطے کا دورہ کیا ہے اور اس خطے کے گورنر منی ارکو میناوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کی ٹیم نے یقینی طور پر جنگ اور نسل کشی معاملات کی تفتیش شروع کردی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں چلی جاؤں گی لیکن میری ٹیم موجود رہے گی اور انصاف اور قانون کے نفاذ کے لئے کام کرے گی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔