بینسوڈا خرطوم میں البیشیر اور ان کے معاونین کو حوالے کرنے کے درپے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3004676/%D8%A8%DB%8C%D9%86%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7-%D8%AE%D8%B1%D8%B7%D9%88%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%BE%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
بینسوڈا خرطوم میں البیشیر اور ان کے معاونین کو حوالے کرنے کے درپے ہیں
دارفور خطے کے گورنر ارکو میناوی کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس یو این اے)
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا دارفور خطے میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لئے مطلوب افراد کو حوالہ کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے گزشتہ روز خرطوم پہنچی ہیں جن میں سرفہرست برطرف صدر عمر البشیر اور احمد ہارون ہیں اور ان کے ساتھ ملزم علی کوشیب بھی ہیں۔
بینسوڈا نے آئی سی سی کے تفتیشی کاروں کی ایک ٹیم کے ہمراہ جنگ متاثرین کی شہادتیں سننے کے لئے دارفور خطے کا دورہ کیا ہے اور اس خطے کے گورنر منی ارکو میناوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کی ٹیم نے یقینی طور پر جنگ اور نسل کشی معاملات کی تفتیش شروع کردی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں چلی جاؤں گی لیکن میری ٹیم موجود رہے گی اور انصاف اور قانون کے نفاذ کے لئے کام کرے گی۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)