سرکاری فارمولے پر بری اور حریری کے مابین ہوا ایک معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3009586/%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85%D9%88%D9%84%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
سرکاری فارمولے پر بری اور حریری کے مابین ہوا ایک معاہدہ
نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز "مستقبل" بلاک کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
سرکاری فارمولے پر بری اور حریری کے مابین ہوا ایک معاہدہ
نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز "مستقبل" بلاک کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
لبنان کے ایک سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے سیاسی معاون رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیل اور حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے سیاسی معاون حسین خلیل کو حکومتی بحران سے متعلق جبران باسیل کے موقف کو نرم کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے گیا ہے اور یہ فیصلہ بری اور نامزد وزیر اعظم سعد حریری کے مابین ہونے والی اس ملاقات کے بعد ہوا ہے جس میں مطلق مثبت موقف دیکھنے کو ملا ہے اور اس کا آغاز اس وقت ہوا جب دونوں نے ان نقصانات پر قابو پانے کے لئے جن کی وجہ سے اب بھی حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ ہو رہی ہے ایک ہی انداز میں سوچنا شروع کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بری اور حریری متوازن اور منصفانہ انداز میں فرقوں کے مابین وزارتی محکموں کو تقسیم کرنے پر راضی ہوگئے ہیں بشرطیکہ حکومت 24 وزراء پر مشتمل ہو۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]