ترکی نے نینوا میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر کیا حملہ

ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترکی نے نینوا میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر کیا حملہ

ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کی طرف سے شمالی عراق کے نینوا گورنریٹ میں واقع مخمور علاقہ میں پناہ گزین کیمپ کو صاف کرنے کی دھمکی دینے کے چند دنوں کے بعد اس کیمپ پر حملہ کیا گیا ہے جس میں ترکی سے آنے والے ہزاروں کرد مہاجرین رہتے ہیں اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کے ذریعہ پی کے کے جنگجوؤں کو پناہ دی گئی ہے اور کل ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس حملہ کے نتیجے میں تین افراد کی موت ہوئی ہے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی نے کرد رکن پارلیمنٹ رشاد جلالی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک ترک طیارے نے کیمپ میں اسکول کے قریب واقع بچوں کے پارک پر بمباری کی ہے اور اسی سے متعلق کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے ڈرون کے ذریعہ کیمپ پر بمباری کی بھی تصدیق کی ہے۔

اردوگان نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ مخمور کیمپ شمالی عراق میں کردستانی ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے صدر دفتر قندیل کے لئے انکیوبیٹر بن گیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اگر ہم مداخلت نہیں کرتے ہیں تو انکیوبیٹر دہشت گرد تیار کرتا رہے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام کھلاڑیوں سے بات کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]