سعودی عرب الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کرنے کو ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3019166/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1%DA%A9-%D8%A8%D9%88%D9%B9-%D8%B1%DB%8C%D8%B3%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DA%86%DB%8C%D9%85%D9%BE%DB%8C%D8%A6%D9%86-%D8%B4%D9%BE-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DB%81%DB%92
سعودی عرب الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کرنے کو ہے
محدود الیکٹرک سمندری ریسنگ کمپنی کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کرنے کو ہے
محدود الیکٹرک سمندری ریسنگ کمپنی کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز محدود الیکٹرک سمندری ریسنگ کمپنی (سیریز ای 1) نے اعلان کیا ہے کہ مملکت سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے پہلی بار عالمی چیمپئن شپ کے قیام کے مقصد سے شراکت کے معاہدہ پر دستخط کیا ہے۔
یہ شراکت 2023 کے اوائل میں چیمپین شپ کے قیام اور افتتاحی سیزن کے لئے تیاریوں کو تیز کرنے کے مرحلے میں ایک لازمی قدم ہے کیونکہ سعودی عرب اپنے پہلے ایڈیشن میں ریس کی میزبانی کے لئے نامزد جگہوں میں سے ایک ہوگا۔(۔۔۔)
افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکملhttps://urdu.aawsat.com/%D9%83%D9%87%D9%8A%D9%84/4849646-%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%DA%A9%D9%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D8%A7%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D9%84%D9%88%D9%B9-%D8%A2%D8%A6%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%86%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
ابیدجان:«الشرق الأوسط»
TT
ابیدجان:«الشرق الأوسط»
TT
افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
آئیوری کوسٹ نے اپنی سرزمین پر اپنی ہی میزبانی میں منعقدہ افریقی کپ کے فائنل میں اتوار کے روز ابیدجان میں نائیجیریا پر 2-1 سے کامیابی حاصل کر کے اپنی متاثر کن کہانی مکمل کر لی اور گویا "موت سے" واپس لوٹ کر آخر کار اپنی تاریخ میں تیسری بار یہ ٹائٹل جیت لیا۔
مقابلے کے پہلے ہاف میں آئیوری کوسٹ گول کرنے کے علاوہ ہر چیز میں بہترین تھا، جیسا کہ نائیجیریا نے (38) نمبر شرٹ پہنے اپنے کپتان ٹروسٹ ایکونگ کے ذریعے کارنر کک سے گول کرکے تقریباً اپنے پہلے موقع سے فائدہ اٹھایا۔ لیکن دوسرے ہاف میں، قسمت "ہاتھیوں" کی ٹیم (کوٹ ڈی آئیور) پر مہربان ہوئی، اور اس دوران پہلا گول سعودی الاہلی کلب کے کھلاڑی فرینک کیسیئر (62 نمبر والی شرٹ) نے کیا اور دوسرا گول جرمن بوروسیا ڈورٹمنڈ کلب کے کھلاڑی اور کینسر کے مرض سے صحتیابی پانے والے اسٹرائیکر سیبسٹین ہالر نے کیا، اس طرح 1992 اور 2015 کے بعد اب تیسری بار یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔
اگرچہ آئیوری کوسٹ نے فائنلز کا آغاز کیا، لیکن اسے ایک کے بعد ایک دھچکا لگا اور ان میں استوائی گنی کے خلاف ذلت آمیز شکست نے اسے نظریاتی طور پر دو نقصانات کے ساتھ گروپ مرحلے سے باہر کر دیا، جن میں سے ایک خاص طور پر نائجیریا کے خلاف 0-1 سے شکست بھی تھی۔ مراکش نے زامبیا کو شکست دے کر گویا اسے ایک تحفہ دیا، یوں اس نے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی چار بہترین ٹیموں میں سے بدترین ٹیم کے طور پر کوالیفائی کر لیا۔