کشیدگی روکنے کے بدلے حشد کے قائدین کی رہائی کے لئے ہوا ایک معاہدہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3022011/%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AF%D9%84%DB%92-%D8%AD%D8%B4%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%A7%D8%A6%D8%AF%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
کشیدگی روکنے کے بدلے حشد کے قائدین کی رہائی کے لئے ہوا ایک معاہدہ
مصطفی الکاظمی نے عراق سے جنگ کو دور کرنے میں حکومت کی کامیاب کی تصدیق کی ہے (اے ایف پی)
بغداد «الشرق الاوسط»
TT
TT
کشیدگی روکنے کے بدلے حشد کے قائدین کی رہائی کے لئے ہوا ایک معاہدہ
مصطفی الکاظمی نے عراق سے جنگ کو دور کرنے میں حکومت کی کامیاب کی تصدیق کی ہے (اے ایف پی)
عراق میں "پاپولر موبلائزیشن" کے رہنما قاسم مصلح کی گرفتاری کا بحران حکومت اور مسلح دھڑوں کے مابین ایک سمجھوتہ تک پہنچ گیا ہے جس میں اس بغاوت کو روکنے کے بدلے میں ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ بغداد میں ایک انٹیلیجنس افسر کے قتل نے معاملہ کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اور اس سے سیکیورٹی کے خاتمے کی جنگ کا دروازہ بھی کھل سکتا ہے۔
پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ عدلیہ نے ثبوت کی کمی کے سبب مصلح کو رہا کیا ہے لیکن ایک سرکاری عہدے دار نے ان کی رہائی فیصلے کی صداقت سے انکار کیے بغیر الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ابھی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن چند دنوں میں جاری ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)