سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور

گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب نے ایران کے جوہری معاملہ کی بین الاقوامی تفتیش کی حمایت پر دیا زور

گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ویانا میں سعودی وزیر خارجہ کو اپنے آسٹریا کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے کی جانے والی تفتیشات کے سلسلہ میں حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کا یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے اور اسے فوجی طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ تہران کے ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ ہونے کی اطلاعات خطرناک ہیں۔

ویانا میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شلنجر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی وزیر نے جوہری ہتھیار کے پھیلاؤ کو روکنے کے اس طے شدہ معاہدے کے تحت جوہری ایجنسی کے ساتھ اپنی جوہری ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرنے پر ایران کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے ایران میں بین الاقوام ایجنسی کے کام کو ضروری قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے کام کی حمایت کرنا بہت ضروری ہے کہ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایران کا پروگرام پرامن ہے اور اسے فوجی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

شہزادہ فیصل پیر کو ویانا کے دورے کے دوران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سکریٹری جنرل  رافیل گروسی سے ملاقات کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 23 جون 2021ء شماره نمبر [15548]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]