کانفرنس کی میزبان جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے اعلان کیا ہے کہ ترک اور روسی فریقین کے مابین اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ان سے وابستہ جنگجو افراد وہاں سے آہستہ آہستہ واپس ہونا شروع کردیں گے اور انہوں نے لیبیا کے اپنے ہم منصب نجلاء المنقوش اور اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کے نائب روزماری دو کاولو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ کرائے کے جنگجوؤں کی واپسی کی کاروائی اچانک نہیں ہوگی بلکہ آہستہ آہستہ ہوگی اور اہم بات کہ ہے کہ یہ انخلاء دونوں جماعتوں کے مابین متوازی طور پر ایک ساتھ ہوگا۔
اسی سلسلہ میں لیبیا کی وزیر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتحاد حکومت کا وفد برلن دو مقاصد لے کر آیا ہے: پہلا "برلن 1" کے پورے عمل کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا ہے اور دوسرا لیبیا کے اس اقدام کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ جسے کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ نے پیش کیا ہے جس میں کرائے کے فوجیوں کی واپسی، اس سال کے آخر میں انتخابات کا انعقاد اور لیبیا کی سلامتی کو متحد کرنے کی بات کی گئی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 14 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 24 جون 2021ء شماره نمبر [15549]