سوڈان کے 50 ارب قرض معاف کرنے کے لئے ایک تاریخی معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3059206/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-50-%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D9%82%D8%B1%D8%B6-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
سوڈان کے 50 ارب قرض معاف کرنے کے لئے ایک تاریخی معاہدہ
تاریخ کے سب سے بڑے سمجھے جانے والے عمل میں سوڈان نے اپنے 50 ارب ڈالر سے زیادہ کے غیر ملکی قرضوں کی معافی حاصل کرلی ہے (روئٹر)
سوڈان نے 50 ارب ڈالر سے زیادہ کے بیرونی قرضوں کی معافی حاصل کی ہے اور اس اقدام کو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ سمجھا جا رہا ہے جس کو نئے معاشی غریب ممالک (HIPC) اقدام میں شامل کیا گیا ہے اور اس فیصلے سے سوڈان کے لئے 4 بلین ڈالر کی رقم میں عالمی ترقیاتی فنڈ سے نئے گرانٹ اور قرضے حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
ورلڈ بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے مشترکہ بیان میں سوڈان کے 23 بلین قرضوں کو معاف کرنے کے سلسلہ میں اتفاق کیا ہے لیکن اسے دیگر اقدامات مکمل کرنے ہوں گے تاکہ موجودہ قیمت میں 50 ارب ڈالر سے زیادہ تک پہنچ سکے جو سوڈان کے بیرونی قرض کا مجموعی طور پر 90 فیصد ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔