غزہ میں قطری گرانٹ کی تقسیم پر اقوام متحدہ کی نگرانیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3066106/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%82%D8%B7%D8%B1%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%D9%B9-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C
غزہ میں قطری گرانٹ کی تقسیم پر اقوام متحدہ کی نگرانی
غزہ میں کمیشن کے سمر اسکولوں کے طلباء کے ساتھ فٹ بال میں شریک یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لزیرینی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اقوام متحدہ قطری فنڈز کو غزہ پٹی میں منتقل کرنے کے بحران میں داخل ہوکر متعدد ثالثوں کی مشترکہ تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے پٹی میں واقع خاندانوں کو قطری گرانٹ کی فراہمی کے عمل کا چارج سنبھال لیا ہے۔
متعدد ذرائع نے بتایا ہے کہ مشرق وسطی کے امن عمل میں اقوام متحدہ کے ایلچی ٹور وینس لینڈ نے اسرائیل اور قطر کو بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے گرانٹ اور اس کی فراہمی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے اور اسرائیلی اور فلسطینی میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ رقم فلسطینی مالیاتی اتھارٹی (یعنی فلسطینی اتھارٹی) جیسے بینک آف فلسطین سے وابستہ بینکوں کے ذریعہ فراہم کی جائے گی، نہ کہ میل یا حماس سے وابستہ بینکوں کے ذریعہ جیسا کہ پچھلے مہینے پٹی پر آخری جنگ سے پہلے ہوا کرتا تھا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)